سائیکو تھراپی کیا ہے؟
سائیکو تھراپی، جسے ٹاک تھراپی بھی کہا جاتا ہے، دماغی صحت کے علاج کی ایک قسم ہے۔ یہ اکثر اکیلے یا ادویات کے ساتھ مل کر ذہنی صحت کے مسائل کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ سائیکو تھراپی کے سیشن کے دوران، آپ ایک ماہر نفسیات یا لائسنس یافتہ تھراپسٹ سے بات کرتے ہیں تاکہ پریشان کن خیالات، احساسات، اور رویوں کی شناخت اور تبدیلی کی جا سکے۔ یہ ڈپریشن، انزائٹی، اسٹریس، یا کسی صدمے یا کسی قریبی کی وفات جیسے زندگی کے واقعات سے نمٹنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
سائیکو تھراپی بمقابلہ کاؤنسلنگ
اگرچہ یہ دونوں اصطلاحات بسا اوقات ایک دوسرے کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتی ہیں، مگر ان دونوں میں فرق ہوتا ہے۔ کاؤنسلنگ عموماً مختصر مدت کی ہوتی ہے اور کسی خاص مسئلے جیسے کہ نشے کی لت کا حل تلاش کرنے پر مرکوز ہوتی ہے، جبکہ سائیکو تھراپی طویل مدتی علاج ہو سکتا ہے اور یہ زیادہ پیچیدہ ذہنی مسائل یا کئی ایک مسائل پر مرکوز ہو سکتی ہے۔
سائیکو تھراپی کن مسائل کا علاج کرتی ہے؟
سائیکو تھراپی مختلف ذہنی صحت کی حالتوں اور روزمرہ زندگی میں پیش آنے والے مسائل یا دباؤ کا علاج کر سکتی ہے، مثلاً:
ڈپریشن
بائی پولر ڈس آرڈر
انزائٹی اور فوبیاز
کھانے کی خرابی جیسے اینوریکسیا یا بلیمیہ
PTSD
اسکیزوفرینیا
نشہ آور اشیاء کا استعمال
شخصیت کی خرابی جیسے OCD اور بارڈر لائن پرسنالٹی ڈس آرڈر
ایڈجسٹمنٹ ڈس آرڈر
یہ صرف ذہنی بیماریوں کے لیے نہیں بلکہ روزمرہ کے چیلنجز، جیسے:
جسمانی بیماری (کینسر، دائمی درد)
جذباتی یا جسمانی صدمہ
موت یا غم کا سامنا
طلاق، نوکری کے مسائل، خاندانی تنازعات
غصہ یا جارحانہ رویہ
سائیکو تھراپی کے فوائد
تحقیقات کے مطابق، تقریباً 75٪ لوگ جو سائیکو تھراپی میں حصہ لیتے ہیں، ان کی علامات میں بہتری آتی ہے۔ فوائد میں شامل ہیں:
خیالات، جذبات اور رویوں کی شناخت اور تبدیلی
زندگی کے مسائل کی بہتر تفہیم اور ان سے نمٹنے کی صلاحیت
زندگی میں خوشی اور قابو کا احساس واپس لانا
مثبت سوچ اور کوپنگ مہارتیں سیکھنا
بدسلوکی یا صدمے سے بحالی
رشتوں میں بہتری، جسمانی صحت میں بہتری، زندگی سے اطمینان
سائیکو تھراپی کی اقسام
1. انفرادی تھراپی
صرف مریض اور تھراپسٹ کے درمیان۔
2. گروپ تھراپی
ایک گروپ افراد ایک ساتھ اپنی باتیں شیئر کرتے ہیں۔
3. میاں بیوی یا جوڑے کی تھراپی
رشتے کو بہتر بنانے کے لیے۔
4. خاندانی تھراپی
خاندان کو مدد کے لیے شامل کیا جاتا ہے تاکہ بہتر رابطہ اور کم تنازعات ہوں۔
سائیکو تھراپی کی مختلف تکنیکیں
1. سائیکوڈائنامک تھراپی
بچپن کے تجربات اور لاشعوری مسائل پر کام کرتی ہے۔ طویل مدتی ہو سکتی ہے۔
2. انٹرپرسنل تھراپی
رشتوں اور سماجی روابط کو بہتر بنانے کے لیے۔ عام طور پر 3-4 ماہ کی ہوتی ہے۔
3. CBT (کگنیٹو بیہیویرل تھراپی)
منفی سوچ کو بدلنے اور مثبت رویہ اپنانے میں مدد دیتی ہے۔
4. ACT (اکسپٹنس اینڈ کمیٹمنٹ تھراپی)
احساسات کو قبول کرنا اور اقدار کے مطابق رویہ اختیار کرنا سکھاتی ہے۔
5. DBT (ڈائلیکٹیکل بیہیویرل تھراپی)
خاص طور پر بارڈر لائن پرسنالٹی ڈس آرڈر اور خودکشی کے رجحان والے مریضوں کے لیے۔
6. سپورٹو تھراپی
احساسات اور خوداعتمادی کو سہارا دیتی ہے۔
7. ہیومنسٹک تھراپی
ذاتی ترقی، خود دریافت اور تعلقات پر توجہ دیتی ہے۔
8. سینسری موٹر تھراپی
جسمانی ردعمل کے ذریعے جذباتی مسائل کا علاج۔
9. چائلڈ-پیرنٹ تھراپی
0 سے 6 سال کے بچوں اور ان کے والدین کے لیے، تعلق کو مضبوط بنانے پر زور۔
متبادل اور معاون تھراپیز
اینمل اسسٹڈ تھراپی: جانوروں کے ساتھ وقت گزارنا جیسے کتوں یا گھوڑوں کے ذریعے سکون حاصل کرنا۔
آرٹ اور میوزک تھراپی: تخلیقی طریقوں سے جذبات کا اظہار۔
مؤثر تھراپی کے لیے تجاویز
تمام سیشنز میں باقاعدگی سے شرکت کریں۔
تھراپسٹ کے ساتھ مل کر اہداف طے کریں اور وقتاً فوقتاً ان کا جائزہ لیں۔
اسٹریس کے ذرائع کی نشاندہی کریں اور جرنل لکھیں۔
مثبت سرگرمیوں میں وقت گزاریں۔
اعتماد والے فرد سے بات کریں یا ڈائری لکھیں۔
کھلے دل سے سیشنز میں شریک ہوں۔
ہوم ورک مکمل کریں۔
تھراپسٹ کا انتخاب کیسے کریں؟
فیس کتنی ہے؟
کیا وہ انشورنس لیتے ہیں؟
ان کا تجربہ اور مہارت کیا ہے؟
کونسی تکنیک استعمال کرتے ہیں؟
آن لائن سیشنز کی سہولت موجود ہے؟
سائیکو تھراپی کے دوران کیا توقع رکھیں؟
ہر سیشن تقریباً 45-60 منٹ کا ہوتا ہے۔
ابتدائی سیشنز میں سوالات کیے جاتے ہیں۔
کچھ تھراپسٹس دوا بھی تجویز کر سکتے ہیں۔
جذباتی ردعمل جیسے رونا یا تھکن عام بات ہے۔
رازداری کا خیال رکھا جاتا ہے، سوائے ہنگامی حالات کے۔
ہوم ورک دیا جا سکتا ہے جیسے جرنل لکھنا یا نیا تجربہ حاصل کرنا۔
تھراپی میں بہتری کے لیے وقت کتنا درکار ہے؟
کچھ مریضوں کو 12 سیشنز میں بہتری محسوس ہوتی ہے۔
مکمل بہتری میں 6 ماہ یا اس سے زیادہ لگ سکتے ہیں۔
پیچیدہ مسائل میں ایک سال یا اس سے زیادہ بھی لگ سکتے ہیں۔
اہم نکات (Takeaways)
سائیکو تھراپی مختلف ذہنی و جذباتی مسائل کے لیے مؤثر علاج ہے۔
آپ کو تھراپسٹ کے ساتھ اچھا تعلق قائم کرنا ضروری ہے۔
بہتری وقت کے ساتھ آتی ہے، فوری نتائج کی امید نہ رکھیں۔
اکثر پوچھے گئے سوالات
1. سائیکو تھراپسٹ اور سائیکالوجسٹ میں کیا فرق ہے؟ سائیکو تھراپسٹ ایک وسیع اصطلاح ہے جو ٹاک تھراپی دینے والے مختلف پیشہ ور افراد کے لیے استعمال ہوتی ہے، جبکہ سائیکالوجسٹ وہ ہوتا ہے جس کے پاس کم از کم ماسٹر یا عام طور پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہوتی ہے۔ زیادہ تر سائیکالوجسٹس دوا تجویز نہیں کرتے، جبکہ سائیکائٹرسٹ دوا دے سکتے ہیں۔
Post a Comment
please comment here we will respond you